پشیمانی
وہ کہتی ہے مرا پھر سے یقیں کر لو
زمانہ دیکھ آئی ہوں
ترے جیسا نہیں ملتا
میں کہتا ہوں
زمیں بنجر جو ہو جائے
کرو تم لاکھ سیرابی
وہاں پر کچھ نہیں کھلتا
پیار اک بار ہوتا ہے
فقط اک بار ہوتا ہے
اگر تم چھوڑ جاؤ تو
دوبارہ لوٹ آؤ تو
نہ پہلی بات رہتی ہے
نہ پھر وہ ذات رہتی ہے
سنو جاناں
میں تم کو دیکھتا تو ہوں
دکھائی کچھ نہیں دیتا
میں تم کو سوچتا بھی ہوں
سجھائی کچھ نہیں دیتا
بہت کچھ بولتی ہو اب
سنائی کچھ نہیں دیتا
کسی کو چھوڑ جانے سے
کسی کا دل دکھانے سے
کبھی محسوس تم کر لو
عذاب جاں ہے پل پل وہ
سکوں اک پل نہیں ملتا
جدائی زخم ایسا ہے
جو روح دل پہ لگ جائے
میں کیسے تم کو سمجھاؤں
نہیں سلتا نہیں سلتا نہیں سلتا
وہ کہتی ہے مرا پھر سے یقیں کر لو
زمانہ دیکھ آئی ہوں ترے جیسا نہیں ملتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.