Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پسپائی

شریف کنجاہی

پسپائی

شریف کنجاہی

MORE BYشریف کنجاہی

    کیوں جگاتے ہو مرے سینے میں امیدوں کو

    رہنے دو اتنا نہ احسان کرو

    میں تو پردیسی ہوں اور آئی ہوں دو دن کے لیے

    کل چلی جاؤں گی یا پرسوں چلی جاؤں گی

    اور پھر آنے کا امکان نہیں

    روز یوں گھر سے نکلنا بھی تو آسان نہیں

    کیوں جگاتے ہو مرے سینے میں امیدوں کو

    کیوں جلاتے ہو مرے دل کے چراغ

    میں نے یہ سارے دیے خود ہی بجھا ڈالے ہیں

    آپ اس بستی کو تاریک بنا رکھا ہے

    جس طرح جنگ کی راتوں کو بڑے شہروں میں

    بتیاں خود ہی بجھا دیتے ہیں

    زندگی کے سبھی آثار مٹا دیتے ہیں

    اس طرح

    میں نے یہ سارے دیے خود ہی بجھا ڈالے ہیں

    آپ اس بستی کو تاریک بنا رکھا ہے

    اس پہ ہر رات نئے حملے ہوا کرتے تھے

    آسمانوں سے کئی دشمن جاں طیارے

    انہیں شمعوں کا نشانہ رکھ کر

    بم گرا جاتے تھے اور آگ لگا جاتے تھے

    اس کو تاریک ہی تم رہنے دو

    دل کی دنیا میں اجالا نہ کرو

    میری امیدوں کو مدہوش پڑا رہنے دو

    تم نہیں مانو گے؟

    تم دیکھتے ہی جاؤ گے؟

    اچھا دیکھو!

    لو جلاؤ مرے سینے کے چراغ

    دل کی بستی میں چراغاں کر دو

    پھر مرے جینے کا..... یا مرنے کا..... ساماں کر دو

    مأخذ :
    • کتاب : meri behtareen nazam (Pg. 73)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے