Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پسپائی

ظہیر صدیقی

پسپائی

ظہیر صدیقی

MORE BYظہیر صدیقی

    مجھ کو بھی غصہ آتا ہے

    جب کوئی سائیکل والا

    اگلے پہیے سے

    کیچڑ کی اک چھاپ میری پتلون پہ دے دیتا ہے

    جب کوئی موٹر والا

    میرے منہ پر

    مڑ کے کے گڈھوں کے گندے پانی کے چھینٹے دے دیتا ہے

    جب کوئی کھلے ہوئے چھاتے کی کمائی سے سر میں ٹھوکا دیتا ہے

    جب فٹ پاتھ پہ

    میرے مقابل چلنے والا

    اونچے محلوں کے تکتے تکتے مجھ کو دھکا دیتا ہے

    مجھ کو بھی غصہ آتا ہے

    لیکن میں تو

    سوکھے بازو

    ابھری پسلی

    پچکے گال اور خالی جیبیں

    دیکھ کے اپنی

    چپ رہتا ہوں

    اور میرے اوپر والے نوکیلے دانت بچھر جاتے ہیں

    ہونٹوں سے باہر آتے ہیں

    نچلے ہونٹ سے پہنچ جاتے ہیں

    میرا سارا غصہ نچلے ہونٹ کے خوں میں تھراتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے