پسپائی
مجھ کو بھی غصہ آتا ہے
جب کوئی سائیکل والا
اگلے پہیے سے
کیچڑ کی اک چھاپ میری پتلون پہ دے دیتا ہے
جب کوئی موٹر والا
میرے منہ پر
مڑ کے کے گڈھوں کے گندے پانی کے چھینٹے دے دیتا ہے
جب کوئی کھلے ہوئے چھاتے کی کمائی سے سر میں ٹھوکا دیتا ہے
جب فٹ پاتھ پہ
میرے مقابل چلنے والا
اونچے محلوں کے تکتے تکتے مجھ کو دھکا دیتا ہے
مجھ کو بھی غصہ آتا ہے
لیکن میں تو
سوکھے بازو
ابھری پسلی
پچکے گال اور خالی جیبیں
دیکھ کے اپنی
چپ رہتا ہوں
اور میرے اوپر والے نوکیلے دانت بچھر جاتے ہیں
ہونٹوں سے باہر آتے ہیں
نچلے ہونٹ سے پہنچ جاتے ہیں
میرا سارا غصہ نچلے ہونٹ کے خوں میں تھراتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.