Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پتہ نہیں وہ کون تھا

بشر نواز

پتہ نہیں وہ کون تھا

بشر نواز

MORE BYبشر نواز

    پتہ نہیں وہ کون تھا

    جو میرے ہاتھ

    موگرے کی ڈال پنکھ مور کا تھما کے چل دیا

    پتہ نہیں وہ کون تھا

    ہوا کے جھونکے کی طرح جو آیا اور گزر گیا

    نظر کو رنگ دل کو نکہتوں کے دکھ سے بھر گیا

    میں کون ہوں

    گزرنے والا کون تھا

    یہ پھول پنکھ کیا ہیں کیوں ملے

    یہ سوچتے ہی سوچتے تمام رنگ ایک رنگ میں اترتے گئے

    ۔۔۔۔۔۔سیاہ رنگ

    تمام نکہتیں ادھر ادھر بکھر گئیں

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔خلاؤں میں

    یقین ہے۔۔۔۔۔۔ نہیں نہیں گمان ہے

    وہ کوئی میرا دشمن قدیم تھا

    دکھا کے جو سراب میری پیاس اور بڑھا گیا

    میں بے حساب آرزوؤں کا شکار

    انتہائے شوق میں فریب اس کا کھا گیا

    گمان۔۔۔ نہیں نہیں یقین ہے

    وہ کوئی میرا دوست تھا

    جو دو گھڑی کے واسطے ہی کیوں نہ ہو

    نظر کو رنگ دل کو نکہتوں سے بھر گیا

    پتہ نہیں کدھر گیا

    میں اس کو ڈھونڈھتا ہوا

    تمام کائنات میں

    ادھر ادھر بکھر گیا

    مأخذ :
    • کتاب : azadi ke bad urdu nazm (Pg. 569)
    • Author : shamim hanfi and mazhar mahdi
    • مطبع : qaumi council bara-e-farogh urdu (2005)
    • اشاعت : 2005

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے