پیڑ کاٹو گے
بھیڑ سے یہ کہا تتھاگت نے
پیڑ کاٹو گے کیا ملے گا تمہیں
صرف لکڑی جلانے کی خاطر
جھاڑ جھنکاڑ مردہ پتوں کا
کونپلیں پتیاں گھنی شاخیں
چاروں جانب زمیں پہ بکھری ہوئیں
گھونسلے بکھرے ٹوٹے پھوٹے ہوئے
ان پرندوں کے جو ہیں اب بے گھر
پیڑ کاٹو گے کیا گنواؤ گے
چھاؤں جو دھوپ کی تمازت میں
ایک چادر کی طرح بچھتی تھی
گرمیوں کی بھری دوپہری میں
لیٹ کر جس پہ دیکھتے تھے تم
سینکڑوں چھتریوں سی جیسے تنی
پیڑ کی سبز شاخوں کا خیمہ
گرم لو سے نجات پاتے تھے
پیڑ کٹنے سے یہ چھتر چھایا
اب کہاں ہے بتاؤ لوگو مجھے
پھل جو ہر آتے جاتے موسم میں
سارے گاؤں کے کام آتے تھے
آم انجیر بیر جامن سیب
ناریل سنگترہ انار کھجور
بے دھیانی میں سب گنوا بیٹھے
بھیڑ سے یہ کہا تتھاگت نے
پیڑ بھائی ہیں دوست ساتھی ہیں
ان کو مت کاٹو ان سے پیار کرو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.