پیڑ کی شاخوں پر
پیڑ کی شاخوں پر
آویزاں
کچھ لمحے پیار کے
چھوٹے چھوٹے گلابی روئی کے
گالوں کی طرح
کئی بار
اپنے لب و رخسار سے سٹا کر
ان کے خرگوشی لمس کو
محسوس کرنا چاہا ہے
اور چاہا ہے
کالے دھبیلے آکاش پر
چھٹکتے چمکیلے دائروں کو
آنکھوں میں بھرنا
جب کبھی برستی برسات میں
درد کا پیمانہ چھلکا ہے
تب آکاش کے دھبے
ایک دوسرے میں مدغم ہو گئے ہیں
صوفے پر ادھ لیٹی
کافی کے پیالے میں
میں ان سب کو
صاف صاف
ڈوبتے ابھرتے دیکھ رہی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.