Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گوپال متل دہلی کے نام

رضا نقوی واہی

گوپال متل دہلی کے نام

رضا نقوی واہی

MORE BYرضا نقوی واہی

    اے حضرت متل یہ کرم ہے کہ ستم ہے

    کیوں لطف نظر آپ کا نا چیز پہ کم ہے

    واللہ کہ ہیں آپ بھی اک زندہ عجائب

    صحرا میں اذاں دے کے کہاں ہو گئے غائب

    مانا کہ مرے شہر سے دلی ہے بہت دور

    جیسے کہ رہ و رسم وفا سے دل مخمور

    یہ بات کہے کون

    جنگل میں اگر بیل پکا ہے تو چکھے کون

    صحرا میں جو گونجی ہے وہ آواز سنے کون

    جب تک نہیں پہنچے دل صاحب نظر ان تک

    شوریدہ سراں تک

    آواز اذاں کیا

    گل بانگ فغاں کیا

    میں کان میں انگلی دیے بیٹھا تو نہیں ہوں

    بہرا تو نہیں ہوں

    گو ہاتھ میں جنبش نہیں آنکھوں میں تو دم ہے

    پھر غیب سبب کیوں

    اس بندۂ ناچیز پہ تخفیف کرم ہے

    یہ بھی نہیں کہتا کہ مجھے مفت ہی بھیجیں

    توفیق باندازۂ ہمت کا ہوں قائل

    میں آپ کی دیرینہ شرافت کا ہوں قائل

    ہر حال میں راضی بہ رضا ہوں

    ہدیہ بھی ادا کرنے سے انکار نہیں ہے

    آپس میں تکلف کی دیوار نہیں ہے

    پھر مجھ پہ تغافل کی نظر کیوں ہے جفا کیوں

    یہ حضرت مخمورؔ سعیدی کی ادا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے