پیش رو پیش نظر
عزم سے بنتا ہے مستقبل اقوام جہاں
عزم انساں کو سمجھ آج کی حالت کو نہ دیکھ
ابتری سطح کی الجھی ہوئی موجوں کا ہے نام
اصل شے روح ہے بگڑی ہوئی صورت کو نہ دیکھ
ساز بجتے ہیں محبت کے درون محفل
تو در یار کے درباں کی شقاوت کو نہ دیکھ
کار تخلیق بہاراں میں ہیں شعلے فی الحال
ساون آتا ہے بس اب جیٹھ کی حدت کو نہ دیکھ
آج کا خون ہے رنگ گل فردا کے لئے
درد زخم دل مجروح کی شدت کو نہ دیکھ
اشک موتی صدف وقت میں بن جائیں گے
ہو کے مایوس گلو گیریٔ رقت کو نہ دیکھ
پیش رو پیش نظر ہیں یہی آداب حیات
صبح ہونے کو ہے اب رات کی ظلمت کو نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.