پیٹو بھائی
ایک ہیں اپنے پیٹو بھائی
کھاتے ہیں دن رات ملائی
ہر دم چرنا کام ہے ان کا
پیٹو یوں ہی نام ہے ان کا
ننھی سیما کو بہلا کر
لے لیتے ہیں بسکٹ آ کر
رو دیتی ہے بے بی روزی
چھینتے ہیں جب اس کی ٹافی
رنگ شرارت اک دن لائی
بیٹھے بیٹھے شامت آئی
کنڈی میں رکھی تھی مٹھائی
امی نے کمرے میں چھپائی
پیٹو بھائی نے جب دیکھا
منہ میں جھٹ پانی بھر آیا
سوچا دل میں مال ہے اچھا
ہاتھ لگے تو پھر کیا کہنا
برفی لڈو بالو شاہی
خوب مزے لے لے کر کھائی
شام کو جب امی نے سوچا
دیکھیں کنڈی میں ہے کیا
آ کر جب الماری دیکھی
پائی کنڈی بالکل خالی
چونک اٹھیں پھر غصہ آیا
پیٹو صاحب کو گرمایا
ہونے لگی جب خوب پٹائی
توبہ کی اور جان چھڑائی
پٹتے بھی ہیں کھاتے بھی ہیں
روتے بھی ہیں گاتے بھی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.