پھاگن
آنگن میں اک شجر ہے
دالان میں ہوائیں
کمرے میں ایک لڑکی
اجلی اداس لڑکی
واٹر کلر سے دل پہ پتے بنا رہی ہے
اتنے میں پیڑ آیا
کمرے میں پیڑ آیا
پتے گرا کے بولا ''باہر ہوا بہت ہے''
لڑکی تھی پہلے اجلی اب پیلی ہو گئی ہے
پھر چند پل بیتے داخل ہوئی ہوائیں
پتے اڑا کے بولیں اندر ہوا بہت ہے
لڑکی تھی پہلے پیلی اب لال ہو گئی ہے
وہ لال لال لڑکی اب بے قرار ہو کے
واٹر کلر کا ڈبہ دل میں کہیں چھپائے
آنچل میں کچھ ہوائیں دامن میں چند پتے
دالان سے گزر کے آنگن کو پار کر کے
میدان نوحہ خواں میں آ کے ٹھٹھک گئی ہے
میدان نوحہ خواں میں اک کینوس رکھا ہے
اس کینوس کے دل پہ واٹر کلر میں بھیگا
پھاگن کا ہر ہرا ہے کب سے وہ جل رہا ہے!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.