پھیری والا
پریت نگر سے پھیری والا میری گلی میں آیا
چوڑی، لونگ، انگوٹھی، چھلے رنگ برنگے لایا
میں نے پوچھا اور بھی کچھ ہے، بولا میٹھا سپنا
جس کو لے کر جیون بھر اک نام کی مالا جپنا
میں نے کہا کیا مول ہے اس کا، بولا اک مسکان
تن میں آگ لگاؤ اس سے رکھو من کی آن
سستا سودا دیکھ کے آخر میں پگلی مسکائی
جیون بھر کا روگ سمیٹ کے میں کیسی اٹھلائی
رہے گا لال گلاب سا سپنا کب تک میرے سنگ
کب تک اس میں باس رہے گی، کب تک اس میں رنگ
اس کے تار بکھر جائیں گے کب میرا دل مانے
دل پہ رہے گا کب تک جادو پھیری والا جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.