پھر نہ آواز دو
اب نہیں آؤں گا
میں تمہارے کسی دام میں
اب نہیں آؤں گا
ایک مدت ہوئی
کشتئ دل کو جذبوں کے سیلاب سے
کھینچ لایا ہوں میں
اور آنکھوں میں شبنم کے بدلے
چمکتی ہوئی دھوپ ہے
دھوپ سے جسم سارا پگھل کر نئے روپ میں ڈھل گیا
اس نئے روپ میں کوئی خواہش نہیں
اس کڑی دھوپ میں کوئی سایہ نہیں
اور سائے کا ارمان بھی کس کو ہے
اس لیے
اے فراموش لمحو مجھے
پھر نہ آواز دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.