Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھر وہی کنج قفس

ساحر لدھیانوی

پھر وہی کنج قفس

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    چند لمحوں کے لیے شور اٹھا ڈوب گیا

    کہنہ زنجیر غلامی کی گرہ کٹ نہ سکی

    پھر وہی سیل بلا ہے وہی دام امواج

    ناخداؤں میں سفینے کی جگہ بٹ نہ سکی

    ٹوٹتے دیکھ کے دیرینہ تعطل کا فسوں

    نبض امید وطن ابھری مگر ڈوب گئی

    پیشواؤں کی نگاہوں میں تذبذب پا کر

    ٹوٹتی رات کے سائے میں سحر ڈوب گئی

    میرے محبوب وطن تیرے مقدر کے خدا

    دست اغیار میں قسمت کی عناں چھوڑ گئے

    اپنی یک طرفہ سیاست کے تقاضوں کے طفیل

    ایک بار اور تجھے نوحہ کناں چھوڑ گئے

    پھر وہی گوشۂ زنداں ہے وہی تاریکی

    پھر وہی کہنہ سلاسل وہی خونیں جھنکار

    پھر وہی بھوک سے انساں کی ستیزہ کاری

    پھر وہی ماؤں کے نوحے وہی بچوں کی پکار

    تیرے رہبر تجھے مرنے کے لیے چھوڑ چلے

    ارض بنگال! انہیں ڈوبتی سانسوں سے پکار

    بول! چٹگاؤں کی مظلوم خموشی کچھ بول

    بول اے پیپ سے رستے ہوئے سینوں کی بہار

    بھوک اور قحط کے طوفان بڑھے آتے ہیں

    بول اے عصمت و عفت کے جنازوں کی قطار

    روک ان ٹوٹتے قدموں کو انہیں پوچھ ذرا

    پوچھ اے بھوک سے دم توڑتے ڈھانچوں کی قطار

    زندگی جبر کے سانچوں میں ڈھلے گی کب تک

    ان فضاؤں میں ابھی موت پلے گی کب تک

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sahir (Pg. 109)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے