Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پھولوں کی بہار

سید محمد ہادی

پھولوں کی بہار

سید محمد ہادی

MORE BYسید محمد ہادی

    دے رہی ہے لطف گل مہندی کی ہر جانب قطار

    اس کی ہر ہر شاخ پر ہیں پھول بے حد بے شمار

    سرخ ہے کوئی گلابی ہے کوئی نیلا کوئی

    چھوٹی چھوٹی چتیاں ہیں بعض پھولوں پر پڑی

    ایک جانب پھول گیندے کے کھلے ہیں زرد زرد

    جن کے آگے رنگ سونے کا بھی ہو جاتا ہے گرد

    اس کی خوشبو سے معطر دامن گلزار ہے

    پھول یہ چمپا کا ہے یا طبلۂ عطار ہے

    دیکھ کر بشاش ہو جاتا ہے قلب پر محن

    پھول گڑہل کا ہے یا آویزۂ گوش چمن

    محو حیرت ہے لطافت دیکھ کر رنگ گلاب

    یہ وہ گل ہے جس کا مل سکتا نہیں ہرگز جواب

    حسن میں ڈوبی ہوئی ہے اس کی ہر ہر پنکھڑی

    اس کی خوشبو ہے مشام آرزو کی زندگی

    صبح کو اس کے لئے کیا کیا ترستی ہے نسیم

    کیا قیامت ہے گل شب بو کی جاں پرور شمیم

    یا الٰہی ان میں یہ باتیں کہاں سے آ گئیں

    دیکھ کر حیران رہ جاتی ہے چشم نکتہ بیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے