Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پکنک

MORE BYاختر الایمان

    سماں سہانا تھا ٹھنڈی ہوا کے جھونکوں سے

    بدن کو تازگی ملتی تھی روح میں جیسے

    اضافہ ہوتا سا محسوس ہو رہا تھا مجھے

    فضا میں اڑتے ہوئے مست ابر کے ٹکڑے

    یہ لگ رہا تھا بہاروں کے ہیں فرستادے

    خیال آیا کہ موسم کا لطف لیں سب دوست

    مرے تو جاتے ہیں جینے کو آج کھل کے جئیں

    عظیم شہر کی آلودہ اس فضا سے پرے

    کہیں بھی مل کے چلیں ساتھ بیٹھیں کھائیں پئیں

    مرا پڑوسی بڑا پیارا آدمی تھا اسے

    گلی میں آن کے آواز دی غلام رسول

    معاً مجھے یہ خیال آیا میرا ہمسایہ

    اب اس جہاں میں نہیں بن چکا ہے وقت کی دھول

    جو پچھلے سال اچانک بھڑک اٹھے تھے یہاں

    وہ فرقہ واری فسادات کھا گئے اس کو

    مأخذ :
    • کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 13)
    • Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
    • مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
    • اشاعت : 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے