پیا خموش ہے میرا
بہت گم سم بہت خموش ہے
وہ چند عرصے سے
سمجھ میں کچھ نہیں آتا
کہ آخر ماجرا کیا ہے
وہی موسم وہی چاہت
وہی رنگت بھی پھولوں میں
مگر اک اس کہ خموشی نے اس پر کیف موسم کو
ہمارے واسطے موسم خزاں کا بنا ڈالا
پرندے اب بھی باغوں میں چہکتے ہیں
گھٹائیں اب بھی آتی ہیں
ہوائیں اب بھی چلتی ہیں
مگر پھر بھی مسرت دل کو کیوں حاصل نہیں ہوتی
وجہ یہ ہے
پیا خموش ہے میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.