جلدی میاں
ہے نام تو خورشید خاں
کہتے ہیں سب جلدی میاں
ہر کام میں گڑبڑ کریں
کمروں میں وہ کھڑبڑ کریں
ہیں دیر سے وہ جاگتے
اسکول جائیں بھاگتے
استاد جب پوچھیں سوال
ہو جائیں فوراً وہ نڈھال
باتوں کا ان کو شوق ہے
کشتی کا بھی کچھ ذوق ہے
عاشق ہیں وہ فٹ بال کے
دشمن ہیں روٹی دال کے
حلوہ مگر مرغوب ہے
اور چائے بھی محبوب ہے
اک دن وہ جلدی میں چلے
دیکھا نہیں تھا سامنے
کیلے کا چھلکا تھا پڑا
اس پر جو پاؤں رکھ دیا
پھسلے چنانچہ گر پڑے
اور درد سے رونے لگے
ماں نے اٹھایا پیار سے
بہلایا پھر چمکار کے
جلدی میاں جب چپ ہوئے
امی لگیں یہ پوچھنے
چھلکا یہ پھینکا کس نے یاں
سوجھیں کسے نادانیاں
جلدی میاں کا سر جھکا
تالا تھا منہ پر اک لگا
جاتا نہ تھا ان سے کہا
چھلکا تو پھینکا میں نے تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.