Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوپ کی معافی

فیصل عظیم

پوپ کی معافی

فیصل عظیم

MORE BYفیصل عظیم

    مجسم تقدس سفیدی میں ڈوبا

    بڑی شان سے چھوٹی کھڑکی میں آیا

    زمیں پر پڑے اک سروں کے سمندر

    کو نظروں کا پرشاد دے کر

    بہت عاجزی سے

    محل کے کشادہ کسی کمرے میں کھو گیا

    یقیناً عبادت کی خاطر

    نیا سال آیا

    مسیحائی تازہ لبوں پر سجا کر

    چمکدار سونے کی لاٹھی سنبھالے

    زری کے لباس کشادہ میں ملبوس دھیرے سے گویا ہوا

    فقط عاجزی ہے علاج

    بڑھو درد کے ماروں کو بڑھ کے تھامو

    نہ چھوٹے یہ دامن کبھی عاجزی کا

    عقیدت کا ہالہ گلے میں پڑی سرخ شال

    اور اس پر زر و سیم و نقش و نگار

    بہت بوجھ ہے وہ سنبھالے ہوئے

    چھت اور حال اور سرخ پردوں پہ ہے وجد طاری

    مگر اس سے عاری سمندر کے پار

    بے ہنگم اگے خود رو جنگل کی اولاد

    کولمبس کی نسلوں کے پیروں تلے کچی مٹی کے ڈھیر

    قبیلوں کے کیڑے مکوڑے زمینوں کے بوجھ

    سنبھالے ہوئے اپنے کانوں کے آنکھوں کے کشکول

    جڑے دیکھنا چاہتے ہیں جو لرزیدہ اکڑے ہوئے ہاتھ

    گھسٹتے چلے آئے ہیں رینگتے رینگتے

    تقدس کو اپنی معافی کی خیرات دینے کے خوش فہم

    ادب نا شناس

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے