پورٹریٹ
بھوکا من کہ تن
ایک معمہ
مدت گزری اب تک بیٹھا
آس لگائے
تن کو سجائے
صورت کے سب دیپ جلائے
گیان کی چادر اوڑھے
رنگ بے رنگ نگاہیں پڑھنا
بہتے رشتے قابو کرنا مشغلہ اس کا
دیمک اس کے جسم کے اوپر
دیمک اس کے جسم کے اندر
آوازوں پر آوازے
جیسے ایک کہاوت
کچھ تو دے کر جاؤ
بھوکا من بھی تن
جس کی آنکھیں دیمک نے
کھول کے رکھ دیں آنگن میں
اور میں پاپی
گیان اٹھائے بیٹھ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.