پریم بنا من سونا
دلچسپ معلومات
بھکتی رس
من بھی سونا
آنگن بھی سونا
آنگن سونا
سونا سب سنسار پڑا
سونی اب یہ سیج پڑی ہے
کب تو آ کر پریم براجے
اندھیارے نینن میں چھائے
دوارے دوارے ڈھونڈھ کے آئے
پھر بھی تیرا ٹھور نہ جانا
کٹھن بڑا ہے تجھ کو پانا
چپکے سے کانوں میں کہہ جا
خوشیوں کا سندیس سنا جا
پریم تو اپنی ڈگر بتا جا
کیا تو جوگن بن بیٹھی
دور کہیں مایا سے چھپ کر
تو بن گئی انوکھی
دیکھ ری تیرے سوگ میں کیسا حال کیا ہم نے اپنا
دکھ کے کنکر پتھر چنتے کومل ہاتھ ہیں پتھرائے
جیون کے رستے پر بکھرے کانٹے سو سو ڈنک اٹھائے
نفرت کی آندھی سے دھندلے پڑ گئے چندا تارے
گھر آئی ہے چاروں اور
دیکھ گھٹا گھنگھور
آنکھوں سے اوجھل ہے امبر
پاپ کا جھونکا چلے بھینکر
ہلچل مچ گئی باہر اندر
چاروں اور بگولے اڑتے ادھر ادھر بولائے
جیسے ان کو کھوج کسی کی
سر ٹکراتے سر کو اٹھائے سر کو جھکائے
سر کے بل کچھ پھرتے ہیں
سب کو کھوج ہے تیری
پریم کہاں تو چھپ کر بیٹھی
ہم سے کیوں ہے روٹھی
آ دیکھ کہ تیرے نہ ہونے سے
کیا کیا دکھ ہم نے جھیلے
پریم پجاری جتنے تھے سب بن گئے اتیاچاری
خود ہی اتیاچار کرے ہے
بن بیٹھے بے چارے
اپنے اتیاچار کو بھوگے
کیسے کھیل نرالے
لیکن ان کے من میں کیسی جوالا جاگ اٹھی ہے
اب تو تیری ہی ان کو بس انتم آس لگی ہے
اے جوگن
کیا تو بھی ڈھونڈھے کوئی پریم پجاری
اس کی کھوج میں بن گئی ہے تو بالکل ہی بن باسی
من میں جھانک کے دیکھ لے سب کے
تیری چاہ بسی ہے
دوری تیری بھڑکائے ہے اب تو من میں ڈاہ
اور ہمارے ہونٹوں کا ہر شبد بنا ہے آہ
پریم کہے تب میٹھے بول
مت آنسوؤں کے موتی رول
بھولے بسرے پریم پجاری
پریم کی جوگن تیری لگن میں
کھوئے ہوئے قسمت کے تارے
کیوں تو ڈھونڈھے نیل گگن میں
آن کے بس جا میرے من میں
پریم کی مدرا پیاسے تن میں
لگی ہلورے لینے
جلدی سے پہچان لے مجھ کو
پریم ہی دے نروان بھی تجھ کو
پریم کی جوگن
سجل سلونی
دیتی ہے سندیسا
بستی بستی
پربت پربت
گاتی گیت البیلا
مٹی کی مورت تم کو تو جانا ہے مٹی میں
جیسے پھول کی پتی بکھرے مل جائے مٹی میں
لیکن خوشبو بن کر پھیلے
پریم سدا جیون میں
پریم ہی سارا جن جیون ہے
پریم ہی تیری چھایا
پریم ہی درپن
پریم ہی مہما
پریم ہی ہانیؔ کایا
پریم ہی بھکتی
پریم ہی شکتی
پریم ہی تیری مکتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.