Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پریم چندؔ ایک تھا ایک سے اک جہاں بن گیا

نذیر بنارسی

پریم چندؔ ایک تھا ایک سے اک جہاں بن گیا

نذیر بنارسی

MORE BYنذیر بنارسی

    مفلسی تھی تو اس میں بھی اک شان تھی

    کچھ نہ تھا کچھ نہ ہونے پہ بھی آن تھی

    چوٹ کھاتی گئی چوٹ کرتی گئی

    زندگی کس قدر مردہ میدان تھی

    جو بظاہر شکستہ سا اک ساز تھا

    وہ کروڑوں دکھے دل کی آواز تھا

    راہ میں گرتے پڑتے سنبھلتے ہوئے

    سامراجی کے تیور بدلتے ہوئے

    آ گئے زندگی کے نئے موڑ پر

    موت کے راستے سے ٹہلتے ہوئے

    بن کے بادل اٹھے دیش پر چھا گئے

    پریم رس سوکھے کھیتوں پہ برسا گئے

    اب وہ جنتا کی سمپت ہے دھنپت نہیں

    صرف دو چار کے گھر کی دولت نہیں

    لاکھوں دل ایک ہوں جس میں وہ پریم ہے

    دو دلوں کی محبت محبت نہیں

    اپنے سندیش سے سب کو چونکا دیا

    پریمؔ نے پریم کا ارتھ سمجھا دیا

    فرد تھا فرد سے کارواں بن گیا

    ایک تھا ایک سے اک جہاں بن گیا

    اے بنارس ترا ایک مشت غبار

    اٹھ کے معمار ہندوستاں بن گیا

    مرنے والے کے جینے کا انداز دیکھ

    دیکھ کاشی کی مٹی کا اعجاز دیکھ

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Nazeer Banarasi (Pg. 409)
    • Author : Nazeer Banarsi
    • مطبع : Educational Publishing House (2014)
    • اشاعت : 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے