Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرومیتھیس

قمر جہاں نصیر

پرومیتھیس

قمر جہاں نصیر

MORE BYقمر جہاں نصیر

    زمین کا خوبصورت سڈول جسم

    زخموں سے چور

    درد سے کراہ رہا ہے

    زمینی خداؤں کی سنگ دلی دیکھ کر آسمانوں پر موجود دیوتا بھی ششدر ہیں

    کہ انھوں نے راز حیات چھپایا تھا

    موت کے سوداگر نہیں بنے تھے

    لاشوں کے ڈھیر پر اپنے خوابوں کے شیش محل نہیں تعمیر کیے تھے

    زیوس نے تو صرف آگ چھپائی تھی

    لیکن

    مہذب دنیا کے زمینی آقا

    انھوں نے زمین کو موت کے کیپسول میں تبدیل کر دیا

    ہماری جنت میں

    دودھ اور شہد نہیں

    لاشوں کی ندیاں بہتی ہیں

    یہاں زندگی نہیں موت کو دوام ہے

    یہاں یزداں نہیں اہرمن کا راج ہے

    پرومیتھیس

    کیا اسی دن کے لیے تم نے آگ چرائی تھی

    اور راز حیات فاش کرنے کی سزا کاٹی تھی

    پرومیتھیس

    زمین کے پھیپھڑے آکسیجن کشید کرتے کرتے تھک چکے ہیں

    اس کی نبض ڈوبتی جا رہی ہے

    کرۂ ارض پھر زمہریر بننے کی طرف گامزن ہے

    کہیں سے تھوڑی سی آگ لا دو

    ایک بار پھر زیوس کو مات دے دو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے