Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پل

MORE BYعمیق حنفی

    بڑی مدتوں میں مرے صحن کی میٹھی نیم ایک دم گونج اٹھی

    ہری پتیوں میں کہیں کوئی باجا بجا

    کوئی سر پگھل کر ہواؤں میں بہنے لگا

    بڑی مدتوں میں درخت آج پھر مجھ سے کچھ کہنے سننے لگا

    کوئی سر پگھل کر ہواؤں میں بہنے لگا

    میں تبدیل ہونے لگا

    لگا ریل کی سیٹی سن کر کوئی لومڑی چیختی ہو

    لگا ہارن سن کر کہ کتوں کا دل بھونکتا ہو

    لگا کارخانوں کے بھونپو گدھوں کی طرح رینگتے ہوں

    لگا جیسے پریشر ککر میں غذاؤں کا دم گھٹ رہا ہو

    لگا جیسے چھت پر چڑھا تیز پنکھا بہت دیر سے بڑبڑاتا چلا جا رہا ہو

    اگر کوئی سر میں ہے تو بس وہی اجنبی تنہا بلبل

    کہ جس نے ذرا دیر کو نیم کی ڈالیوں کو چمن زار خیامؔ نیشاپوری

    کا بنا کر

    مجھے اپنی پتھر جگی آتما سے ملاقات کا پھر سے موقع دیا ہے!

    RECITATIONS

    عاطف بلوچ

    عاطف بلوچ,

    عاطف بلوچ

    پل عاطف بلوچ

    مأخذ :
    • کتاب : Inkaar (Pg. 132)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے