پرانا کوٹ
بنا ہے کوٹ یہ نیلام کی دکاں کے لیے
صلائے عام ہے یاران نکتہ داں کے لیے
بڑا بزرگ ہے یہ آزمودہ کار ہے یہ
کسی مرے ہوئے گورے کی یادگار ہے یہ
نہ دیکھ کہنیوں پہ اس کی خستہ سامانی
پہن چکے ہیں اسے ترک اور ایرانی
بڑا بزرگ ہے یہ گو قلیل قیمت ہے
میاں بزرگوں کا سایہ بڑا غنیمت ہے
جو قدردان ہیں وہ جانتے ہیں قیمت کو
کہ آفتاب چرا لے گیا ہے رنگت کو
یہ کوٹ کوٹوں کی دنیا کا باوا آدم ہے
اگرچہ ہے وہ نگہ جو نگاہ سے کم ہے
گزشتہ صدیوں کی تاریخ کا ورق ہے یہ کوٹ
خریدو اس کو کہ عبرت کا اک سبق ہے یہ کوٹ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.