Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانا مکاں

پیوش شرما

پرانا مکاں

پیوش شرما

MORE BYپیوش شرما

    ہے اک خاصیت وقت کی یہ لگے گا ٹھہرتا ہوا پر ٹھہرتا نہیں ہے

    کسی ایک جگہ پر

    کہ جیسے ٹھہرتا نہیں آدمی بھی کہیں پر

    مکانوں میں شہروں میں گاؤں میں جسموں میں

    بھاگا ہی پھرتا ہے جانے کہاں پر

    پرانا مکاں دیکھتے دیکھتے کھنڈہر ہو چلا ہے

    کبھی ایسا لگتا کہ ہنسنے لگا ہے

    یہ باتوں پہ ساری

    نکلتے ہوئے جو دلاسے دئے تھے

    نہیں دور جانے کے وعدے کئے تھے

    پرانے مکاں کے فصیلوں پہ ترچھی دراریں چڑھیں جا رہی ہے

    کے مانو یہ لڑنے لگیں ہے خودی میں

    عجب ہے کہ لڑنے کو اس گھر میں کوئی بچا ہی نہیں ہے

    مگر شہر میں بھی نہیں ہے

    جو جاتے ہوئے کہہ چلا تھا یہاں اب ہمارا گزارا نہیں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے