Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے خواب

انجم قدوائی

پرانے خواب

انجم قدوائی

MORE BYانجم قدوائی

    سنی سنی سی لگی ہے مجھ کو

    وہ سردیوں میں لحاف اوڑھے ہوئے کہانی

    کہیں الاؤ کے گرد چلتے ہوئے وہ قصے سروں پہ اپنے انگوچھے باندھے ہوئے وہ قصے

    الاؤ کے گرد جلتے بجھتے ہوئے وہ قصے کہیں پہ شہزادیوں کے قصے

    کہیں پرندوں کی کھچڑیوں کی وہی کہانی

    وہ ایک چڑا جو کھا گیا تھا تمام کھچڑی

    کہیں نمک سی کہیں مرچ سی

    کبھی وہ میٹھی کھٹائی جیسی نئی کہانی

    بہت پرانی سی بات ہے یہ

    نہ اب الاؤ کے گرد میلہ

    نہ چڑیا چڑے کی وہ کہانی

    نمک کی خاطر نہ شاہزادی نے دکھ اٹھائے

    وہ شاہزادہ جو جنگلوں میں تلاش کرتا رہا تھا پانی

    وہیں پہ اس کو پری ملی تھی

    تمام جنگل بھی کٹ چکے ہیں

    سراج انور کے سارے جنگل کہیں نہیں ہیں

    وہ ساری پریاں بھی سو گئی ہیں

    نہ شہزادے

    نہ کوئی جادو بھری کہانی کہاں ہیں نسطور کے وہ قصے

    جو ہاتھ اپنا بڑھا کے داوات کھینچتا تھا

    بس اب تو وہ دور بھی ختم ہے

    نہیں ہیں بچوں کے وہ رسالے

    کھلونا پھلواری شریر لڑکا

    نہ موٹو پتلو کے پیارے قصے

    بس اب تو خبریں دہاڑتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے