Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پرانے شہروں کا سفر

کمار پاشی

پرانے شہروں کا سفر

کمار پاشی

MORE BYکمار پاشی

    جب میں اپنے بہت پرانے شہروں میں جاؤں گا

    میری گٹھری میں مٹھی بھر مٹی

    کچھ پھل پھول، ستارے ہوں گے

    کچھ گلیاں، کچھ مورتیاں

    کچھ رنگ برنگ عقیدے

    کچھ نظارے ہوں گے

    اور مرے ہم راہ، مرے احباب

    برہا کے مارے ہوں گے

    ہوا کہے گی کیوں آئے ہو

    یہ سب چیزیں کیوں لائے ہو

    آسمان پر اڑتے ہوئے انجان پرندے

    چھوٹے چھوٹے جھنڈوں میں دھرتی پر اترتے

    سب کو دکھائی دیں گے

    اور پرانے شہروں والے

    اپنے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کے

    برسوں تلک دہائی دیں گے

    اور ہماری فتح کے نعرے دور دور تک

    چاروں طرف سنائی دیں گے

    مأخذ :
    • کتاب : Chand Chiragh (Pg. 42)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے