Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پوجا کے پھول

کنہیا لال نندن

پوجا کے پھول

کنہیا لال نندن

MORE BYکنہیا لال نندن

    مجھے ہوش سنبھالتے ہی سمجھا دیا گیا تھا

    کہ مورتی اگر ہوتی ہے

    تو پوجا لازمی ہو جاتی ہے

    مورتی بنا پوجے ہوئے رہ ہی نہیں پاتی ہے

    مورتی کا ہونا ہی

    پرمان ہے پوجا کا

    برسوں سے اپنے گاؤں کے شوالے میں

    مہادیو کو پجتے ہوئے دیکھا

    باپ دادا سے ملی سناتنی آستھا کی آنکھ نے

    یہی پہچانا

    اور پوجنا ان کا

    پوجنا اپنا دھرم مانا

    نہیں جانا کہ

    پوجا میں پرشن کا کوئی استھان نہیں ہوتا

    لیکن ایک دن جانے کیا ہوا

    میرے اندر کے آدمی کا

    کوئی اور پہلو جاگ گیا

    سناتنی آستھا دے گئی دغا

    من اڑ کر جانے کہاں بھاگ گیا

    سوچنے لگا

    کہ اگر میرے دونوں ہاتھ اچانک کٹ جائیں

    تو کیا ہوگا

    جانتا ہوں کہ پوجا بس پوجا ہوتی ہے

    کھنڈت وجود کی ہو

    یا پورے کی

    یہ نشچے ہی ہوگی قبول

    لیکن اسے آپ چاہے مانیں میری بھول

    یہ ضرور پوچھ لینا چاہوں گا مورتی سے

    کہ کیا محسوس ہوتا ہے دیکھ کر

    میرے کٹے ہوئے ہاتھوں میں پوجا کے پھول

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے