Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پورا دن اور آدھا میں

سلمان حیدر

پورا دن اور آدھا میں

سلمان حیدر

MORE BYسلمان حیدر

    وحید احمد کے سحر میں لکھی گئی اک نظم

    آنکھ کھلی تو

    سلوٹ سلوٹ بستر سے

    خود کو چن چن کے

    کپڑوں کی گٹھڑی میں باندھا

    پیروں کی بیساکھی لی اور باہر نکلے

    دفتر کے دروازے پر

    اک کاغذ کالا کرنے کے سکے لینے کو دفتر پہنچے

    علم کی ردی آدھی بیچی

    آدھی بانٹ کے لوگوں پر احسان دھرا

    اور اپنا آپ اٹھا کر نکلے

    شام ہوئی تھی

    قہوہ خانے میں پہنچے تو

    کچھ زیادہ چھوٹے سر والے بحث رہے تھے

    آدمی آج ادھورا کیوں ہے

    ان پر اپنے پورے سر کا رعب جمایا

    چبا چبا کے لفظ تھوکتے رات اتاری

    محفل جب برخاست ہوئی تو

    اگلے دن کے بارے سوچا

    اگالدان کو الٹا پلٹا

    لفظ اٹھائے

    جھاڑ پونچھ کے پھر سے نگلے

    ٹھوکر ٹھوکر رستہ چلتے گھر تک آئے

    بوتل کھولی

    اپنے تن کی باڑ پھلانگی

    تیرے نام اک نظم لکھی تو

    ہر مصرعے میں اپنی ذات کے ٹکڑے باندھے

    تیرے ہجر کی چادر میں ہمیں اپنے ٹکڑے چنتے دیکھتا چاند کبھی کا ڈوب گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے