پیار کا مزار
محبتوں کے کھیل میں
محبتوں کے دیوتا
نے مجھ سے کھیل کھیل کر
ہرا دیا سنوار کر
مجھے نہیں خبر یہی
کہ میرے دل کی آہ جو
مرے ہی دل کو آ لگی
تو کیوں لگی کہاں لگی
مجھے مرے وجود سے
جو اک ذرا بھی پیار ہو
تو پھر اسی وجود میں
اسے کروں تلاش کیوں
یہ اشک ہیں مرے اگر
تو مجھ سے پھر دغا کیے
اسی صنم کدے سے یوں
ہیں اس طرح فرار کیوں
میں جانتی ہوں جو نہیں
میں کس طرح کروں بیان
میں کس طرح سے دوں صدا
کہ دل مرا ہے بک چکا
یہ دل مرا ہے بک چکا
صنم کے اس بزار میں
جہاں سے اب وہ گمشدہ
ہے پیار کے مزار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.