پیاری ماں
اک بات بتا
جس شہر میں اب تو جا کے بسی ہے اس کا موسم کیسا ہے
کیا اس بستی میں دن ہوتا ہے
واں پہ رات اترتی ہے
کیا قبر کی تنہائی میں لیٹا وقت سمے کچھ کہتا ہے
یا دن اور رات کی قید سے عاری انت زمانہ بہتا ہے
کیا سورج گولے کی چند کرنیں اندر جا کے گرتی ہیں
کیا چھت کے نیلے امبر اوپر چاند ستارہ رہتا ہے
کیا جگنو باتیں کرتے ہیں
کیا تتلی ملنے آتی ہے
کیا قبر سرہانے پیڑ کے نیچے
بلبل نغمے گاتی ہے
کیا لحد کی دائیں جانب سے جنت کی ہوائیں آتی ہیں
کیا روشن کھڑکی کے رستے طبتم کی صدائیں آتی ہیں
کیا اہل جنت مل جل کے آپس میں باتیں کرتے ہیں
کیا ابراہیمؔ کی روشن پیشانی پہ نور اترتے ہیں
کیا یحیٰؔ بن زکریا کے زخموں سے پھول بکھرتے ہیں
یوسفؔ کی سواری آتی ہے
یعقوب وہاں کیا کرتے ہیں
کھڑکی کے رستے چپکے سے
بیٹے سے ملنے جاتی ہے
باہوں میں اسے لے کے اپنی
تو اکثر لوری گاتی ہے
یا اس کو لگا کر سینے سے
جب ہولے سے مسکاتی ہے
تب تجھ کو مری یاد آتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.