پیاس دائرہ بناتی ہے
ہجر کی اوک سے
درد پیتے ہوئے
پیاس بڑھ جاتی ہے
ہولے جڑوں تک جاتی ہے
ہر طرف اپنے خیمے لگا لیتی ہے
روح میں جسم میں
ذہن میں سوچ میں
نیند میں خواب میں
خون میں آنکھ میں
روح کے ساحلوں
جسم کے سب جزیروں پہ بکھری ہوئی
ذہن کی کھیتیوں
سوچ کے گلستانوں میں اگتی ہوئی
نیند کے دوش پر
خواب کے پنکھ پھیلائے اڑتی ہوئی
خون کے سرخیوں میں ہمکتی ہوئی
آنکھ کے آسماں پر چمکتی ہوئی
پیاس ڈھل جاتی ہے
ہجر کی اوک میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.