Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیاسا کوا

بیتاب علی پوری

پیاسا کوا

بیتاب علی پوری

MORE BYبیتاب علی پوری

    اک کوا تھا بے حد پیاسا

    پانی کو وہ ڈھونڈ رہا تھا

    چاروں اور نظر جو ڈالی

    دھوپ تھی اور جنگل تھا خالی

    اڑ کر نیچے اوپر دیکھا

    پھر جا اونچی شاخ پہ بیٹھا

    چاروں اور نظر دوڑائی

    دور اک مٹکا دیا دکھائی

    خوشی خوشی اس اور کو بھاگا

    اڑ کر اس جا وہ جا پہنچا

    مٹکے کے اندر جب جھانکا

    تہ میں تھوڑا پانی دیکھا

    چونچ نہ اس کی اس جا پہنچی

    ویاکل ہو پھر بات یہ سوچی

    مطلب تو تھا پانی پانا

    کوا بھی تھا بڑا سیانا

    ساتھ پڑے کنکر جو دیکھے

    سوچا پانی میں یہ پھینکے

    چونچ سے اک اک کنکر پکڑا

    مٹکے میں پھر اس کو ڈالا

    دھیرے دھیرے پانی ابھرا

    مٹکے کی گردن تک پہنچا

    کوے نے پھر چونچ بڑھائی

    اور پانی سے پیاس بجھائی

    پیارے پیارے اچھے بچو

    کوے کی تم بات کو سوچو

    محنت سے تم جی نہ چراؤ

    محنت کرکے تم پھل پاؤ

    جس نے ڈھونڈا اس نے پایا

    جس نے بویا اس نے کھایا

    ایسا کسی کا سچا بیاں ہے

    چاہ جہاں ہے راہ وہاں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے