پیاسا کوا
اک کوا تھا بے حد پیاسا
پانی کو وہ ڈھونڈ رہا تھا
چاروں اور نظر جو ڈالی
دھوپ تھی اور جنگل تھا خالی
اڑ کر نیچے اوپر دیکھا
پھر جا اونچی شاخ پہ بیٹھا
چاروں اور نظر دوڑائی
دور اک مٹکا دیا دکھائی
خوشی خوشی اس اور کو بھاگا
اڑ کر اس جا وہ جا پہنچا
مٹکے کے اندر جب جھانکا
تہ میں تھوڑا پانی دیکھا
چونچ نہ اس کی اس جا پہنچی
ویاکل ہو پھر بات یہ سوچی
مطلب تو تھا پانی پانا
کوا بھی تھا بڑا سیانا
ساتھ پڑے کنکر جو دیکھے
سوچا پانی میں یہ پھینکے
چونچ سے اک اک کنکر پکڑا
مٹکے میں پھر اس کو ڈالا
دھیرے دھیرے پانی ابھرا
مٹکے کی گردن تک پہنچا
کوے نے پھر چونچ بڑھائی
اور پانی سے پیاس بجھائی
پیارے پیارے اچھے بچو
کوے کی تم بات کو سوچو
محنت سے تم جی نہ چراؤ
محنت کرکے تم پھل پاؤ
جس نے ڈھونڈا اس نے پایا
جس نے بویا اس نے کھایا
ایسا کسی کا سچا بیاں ہے
چاہ جہاں ہے راہ وہاں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.