پیاسا اونٹ
جس وقت مہار اٹھائی تھی میرا اونٹ بھی پیاسا تھا
مشکیزے میں خون بھرا تھا آنکھ میں صحرا پھیلا تھا
خشک ببولوں کی شاخوں پر سانپ نے حلقے ڈالے تھے
جن کی سرخ زبانوں سے پتوں نے زہر کشید کیا
کالی گردن پیلی آنکھوں والی بن کی ایک چڑیل
نیلے پنجوں والے ناخن جن کے اندر چکنا میل
ایک کٹورا خشک لہو کا اس میں لاکھوں رینگتے بچھو
ہم دونوں نے تیز کیے تھے اوپر نیچے والے دانت
خشک لہو کو کاٹ کے کھایا اور پیا پھر مشکیزہ
اس کے بعد اچانک دیکھا صحرا خون کا دریا تھا
میں اور ڈائن سانپ اور بچھو سب کچھ اس میں ڈوب رہے تھے
لیکن اونٹ وہ پیاسا میرا ہم سے ڈر کر بھاگ گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.