قالین
گڈریے کے سر بانسری میں
ہرن کی لبالب بھری چوکڑی
آنکھ میں
اور گردن میں لقے کبوتر کی دم رہ گئی
پہلے بجری بچھائی گئی
اور پانی کا چھڑکاؤ کرتے ہوئے
فرش کا سینہ رگڑا گیا
آئنے کی طرح
فرش کا سینہ چمکا
تو رنگین دھاگوں بھرا ایک قالین
اس پر بچھایا گیا
ایک چھوٹے سے کمرے میں
اتنا بڑا گہرے سایوں بھرا
تھوڑا بے آب
تھوڑا ہرا ایک جنگل بسایا گیا
میں درختوں پہ پھل توڑنے کے لیے
اک تنے پر چڑھا
ایک منتر پڑھا
تازہ پھل توڑتا
پھل کو میں دانتوں سے توڑتا
نیچے آیا
چمکتی ہوئی ندی سے آب سیمیں پیا
یک بیک جسم ڈھیلا پڑا
اور میں خود سے لڑا
میں نے بھالا سنبھالا
سنبھل کر ہر اک آنت کو کھینچ کر
میں نے باہر نکالا
ذرا نرم قالین اپنی جگہ سے ہلا
دیکھتے دیکھتے
نرم قالین کے شیر میں جاں پڑی
شیر نے ایک بھرپور انگڑائی لی
نیند سے تھوڑا جاگا
بھری مستی میں جبڑا کھولا
مرا دل دھڑکنے لگا
شیر آخر دہاڑا
گڈریے کے سر بانسری میں
ہرن کی لبالب بھری چوکڑی آنکھ میں
اور گردن میں لقے کبوتر کی دم رہ گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.