قاتل بے چہرہ
شراب پی کے یہ احساس مجھ کو ہوتا ہے
کہ جیسے میں ہی خدا ہوں
خدا کا بیٹا ہوں
خدائی جس کو چڑھاتی رہی ہے سولی پر
شراب پی کے یہ احساس مجھ کو ہوتا ہے
کہ جیسے عرصۂ پیکار حق و باطل میں
ہمیشہ میں ہی جو مظہر رہا ہوں نیکی کا
شکست کھاتا رہا
پیا ہے زہر بھی میں نے کٹایا ہے سر بھی
بجھی نہ پیاس مگر خنجر و سناں کی ابھی
نہ جانے کتنی دفعہ اور قتل ہونا ہے
مجھے بہ پاس دگر
شراب پی کے یہ احساس مجھ کو ہوتا ہے
کہ جیسے میں ہی زمانے میں ایک قاتل ہوں
اور ایسا قاتل بے چہرہ جس کو صدیوں سے
زمانہ ڈھونڈ رہا ہے
مگر نہیں ملتا
- کتاب : shab-khoon(shumara-number-35) (Pg. 26)
- اشاعت : 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.