Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قاتل کو پہچانو

ریاض انور

قاتل کو پہچانو

ریاض انور

MORE BYریاض انور

    سوچ کہاں جا کر ٹھہرے گی

    اندھیارے میں کب تک خود کو ڈھونڈو گے

    شب کا سفر تو صبح پہ جا کر رکتا ہے

    لیکن یہ شب کتنی کڑی ہے

    برسوں سے اک دوراہے پر

    دم سادھے چپ چاپ کھڑی ہے

    خود کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے آخر

    شب کے یہ بے نام مسافر

    بے حس گونگے سائے بن کر

    اندھیاروں میں ڈوب گئے ہیں

    یہ سب کتنے بد قسمت ہیں

    دل بھی ان کے دیپ کی صورت جل نہ سکے

    آنکھ سے بھی اک روشن آنسو ڈھل نہ سکا

    اندھیارے میں خود کو کب تک ڈھونڈو گے

    دیواروں سے کب تک یوں سر پھوڑو گے

    آؤ میرے ساتھ چلو تم

    گرچہ میرے ہونٹ سلے ہیں پھر بھی

    میرے ہاتھوں میں روشن ہیں

    آج بھی لفظوں کی قندیلیں

    ان سے پھوٹتی روشنی کی مدھم لہروں میں

    خود کو دیکھو اپنے قاتل کو پہچانو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے