Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قبر میں زندہ ہوں

کمل اپادھیائے

قبر میں زندہ ہوں

کمل اپادھیائے

MORE BYکمل اپادھیائے

    کیوں نہیں سونے دیتے مجھ کو

    جب زندہ تھا تب پر بھی یہی کرتے تھے

    یہاں تو سکون دو مجھے

    ہر روز چلے آتے ہو دفنانے

    ایک مردہ لاش کو زندہ کر جاتے ہو

    ابھی تو گلا نہیں میں پوری طرح

    سنا ہے کچھ دن میں

    کھود کر مجھ کو

    ایک چھوٹے بکسے میں بھر دو گے

    اب یہی بچا ہے

    مردوں کو بھی چین کی سانس نا لینے دینا

    وو جو کراس

    میرے سینے پر لگایا ہے

    ہٹا دو اسے

    چبھتا ہے مجھے

    کروٹ بھی نہیں لے پاتا

    کیونکہ جگہ کم ہے یہاں

    پڑوس کی قبر میں

    ایک نیا مسافر آیہ ہے

    بڑا خوش مزاج ہے

    کہتا ہے یے زندگی

    جینے میں بڑا مزا آتا ہے

    اب منا کر دو لوگوں کو

    نا جلایا کرے موم بتی

    اس کی پگھلتی بوندیں

    جب گرتی ہے میرے اوپر

    تو چھالے نکل آتے ہیں

    چلو اب چلتا ہوں

    آج ساری رات

    جاگ کر کاٹ دی

    چلو اب چل کر سوتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے