شہزادہ لپٹتا ہے مجھ سے اور دور کہیں
چڑیا کو سانپ نگلتا ہے
سانسوں میں گھلتی ہیں سانسیں اور!
زہر اترتا جاتا ہے
لمحات کے نیلے قطروں میں
کانوں میں مرے رس گھولتا ہے شبدوں کا ملن! اور من بھیتر
اک چیخ سنائی دیتی ہے
جلتی پوروں میں کانپتی ہے بے مایہ لمس کی خاموشی
اس کے ہاتھوں سے لکھتی ہوں میں عشق بدن کی مٹی پر
اس کی آنکھوں کے گورستاں میں دیکھتی ہوں اک قبر نئی
اور شہزادے کے سینے پر سر رکھ کر سو جاتی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.