Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قہقہہ

MORE BYعمین الزہراء سید

    قہقہہ کس نے ایجاد کیا

    تحقیق جاری ہے

    مسکراتے موسم میں

    بادلوں کے گولے اٹھکھیلیاں کرتے ہوئے

    سورج کے سامنے آئیں

    تو لگتا ہے

    آسماں رقص میں ہے

    سنگلاخ پہاڑوں کے دامنی چشموں کے

    سر سن لئے ہوں گے

    یا پھر کسی شاہزادی نے

    مدت بعد کھلے میں انگڑائی لی ہوگی

    آسمان پہ رنگ

    یوں ہی نہیں بکھرے

    خیال کہاں چلا گیا

    قہقہے پہ تحقیق جاری تھی

    یہ بے ساختہ خوشی کا ساز ہے

    کسی بھٹکتے ہوئے مسافر کو من چاہی منزل مل جائے تو قہقہہ

    یا پھر لا حاصل کو حاصل کرنے پہ قہقہہ

    مظلوم کو انصاف ملا تو قہقہہ

    خوشی کے سات رنگوں پہ حاوی ہے کیا آٹھواں قہقہہ

    نہیں نہیں ہرگز نہیں

    خوشی کے ساز و سر ہی الگ ہیں

    قہقہہ تو درد کی ایجاد ہے

    درد نے جب ساری سیڑھیاں عبور کر لیں

    اذیت سے ہوتا ہوا وحشت میں داخل ہوا

    یوں بنا قہقہہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے