قید ہستی
میں قید ہستی میں
دکھ کا بار گراں لئے
تڑپ رہا ہوں
سسک رہا ہوں
یہ گمرہی ہے
کہ
روشنی
یہ آگہی ہے
کہ تیرگی
میں رستے سے بہک رہا ہوں
بھٹک رہا ہوں
یہ کن وادیوں میں
جا رہا ہوں
نہیں نہیں
افق پہ
چمک رہا ہوں
دمک رہا ہوں
اسی کو سمجھو
بہار ہستی
شباب ہستی
یہیں سے
ٹوٹے
شرار ہستی
میں دل کے اتھاہ ساگر میں
حباب اور موج کی مستیوں میں
بھنور کو ڈھونڈ رہا ہوں
بھنور ہی زندگی ہے
بھنور میں
ازل کے اور ابد کے
چراغ جلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.