قیدی
ایک بار اپنا بنا کر جو مجھے چھوڑ گئی
اسی روٹھی ہوئی خوشبو کا پجاری ہوں میں
ہر گزرتی ہوئی آواز بلاتی ہے مجھے
لمحہ لمحہ مری پرسش کے لیے آتا ہے
صبح کی پہلی کرن پوچھتی ہے نام مرا
شام کا سایہ مجھے چھو کے چلا جاتا ہے
ہر دریچہ مجھے تکتا ہے بڑی حسرت سے
اور ہوا ڈھونڈھتی پھرتی ہے مرے غم کے چراغ
مجھ سے ہر رات یہ کہتی ہے مری سمت آؤ
مجھ سے ہر چاند نے مانگے ہیں مری روح کے داغ
میں کسی کو نہ سناؤں گا کہانی اپنی
کچھ کہوں گا تو میں اس راہ میں کھو جاؤں گا
اور جس روز یہ زنجیر مری ٹوٹ گئی
مجھ کو ڈر ہے میں کسی اور کا ہو جاؤں گا
- کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 157)
- Author : خلیل الرحمن اعظمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.