قیدی
سنو لڑکی
محبت کے سفر میں تو
کوئی منزل نہیں ہوتی
کہ تپتے ریگزاروں میں
ہمیشہ چلنا پڑتا ہے
یہ ایسا کھیل ہے جس میں
کہیں بھی جیت ہوتی ہے
نہ کوئی مات ہوتی ہے
فقط جو قرب پانے کو
محبت نام دیتے ہیں
بہت نادان ہوتے ہیں
سنو لڑکی
تمہیں تو بنت حوا کی
نظر آتی ہے مجبوری
تمہیں کیسے بتاؤں میں
کہ میں جو ابن آدم ہوں
مجھے بھی باندھ رکھا ہے
انہیں رسموں رواجوں نے
کہ جن کی قید میں تم ہو
انہی کا میں بھی قیدی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.