Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قرطبہ کا محاصرہ

ساقی فاروقی

قرطبہ کا محاصرہ

ساقی فاروقی

MORE BYساقی فاروقی

    حاملہ بدلیوں نے

    اپنے کٹے پھٹے کناروں میں

    چاندی کی جھالریں لٹکا رکھی تھیں

    اور اپنی دلائیوں کے بخیوں میں

    رنگوں کی بچکاریاں چھپا رکھی تھیں

    افق سرخ تھا

    جیسے شہر کے شہدے

    ڈرپوک دکان داروں پر

    اپنی دھاک جمانے

    نئی کٹائیاں کمانے پر مقرر ہوں

    سوڈے کی بوتلوں سے

    ایک دوسرے پر حملہ آور ہوں

    اور فٹ پاتھوں پر

    شیشوں کے ٹکڑوں سے

    اجنبی راہگیروں کے

    ننگے پیروں سے

    صرف عناب دستیاب ہو

    زمین گلنار بنے

    بس اسی طرح کا رنگ آسمان میں

    کھلا ہوا ملا

    رات کی فصیل کے قریب

    شام کا محاصرہ کیے

    پڑا ہوا تھا میں

    *

    اے علامہ آج

    تیرے کسان کی کافر بیٹی

    اپنے گیت اتار کے

    میری سمت سے

    اپنا بدت پھیرے

    اسی نیم برہنہ خونیں منظر میں

    اگی ہوئی تھی

    وادی کے دیے میں

    شعلے کی طرح

    لرز رہی تھی

    اس کی ننگی پیٹھ پر

    تنی ہوئی اسپینی ریڑھ کی ہڈی کے

    آس پاس

    مضطرب چٹکیوں بھرے

    رسیلے کولھوں کے

    جلالی تناؤ نے

    دو ننھے ننھے قوس بنا دیے تھے

    جن میں جاتے دن کی روشنی

    پارے کی طرح

    پھسل پھسل کر جمع ہو رہی تھی

    اور ان گونگے حلقوں کے

    تنگ دان میں

    جان پڑ گئی تھی

    آج انہی کوسوں میں

    اپنی آنکھیں چھوڑ چلا

    اور اپنے غم بھول گیا

    میرے لوگ نئی تہذیب

    مسخر کرنے آئے تھے

    وہ تاریخ ہمیشہ یاد رہی

    اس کا سوگ ابھی تک ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے