قسم
زلف مہکی ہوئی جگمگاتی جبیں
چہرہ دمکا ہوا آنکھ ہے سرمگیں
ہاتھ مہندی رچی ہونٹ بھی احمریں
حسن اور حسن کی اس ادا کی قسم
آج آئے گی شاید قیامت کہیں
آج ہر پھول جیسے کرن پھول ہے
آج سرکار کا ہر سخن پھول ہے
آرزو ایک خوشبو بدن پھول ہے
ساتھ دیتی ہوئی اس فضا کی قسم
آج دم لے گی جلوؤں کی شدت کہیں
حسن خود بیں سہی حسن تنہا نہیں
شمع جیسی بھی ہو بن پتنگا نہیں
ان دنوں اہل دل کا بھروسا نہیں
دیکھنا اس مچلتی حیا کی قسم
آ نہ جائے کسی کی طبیعت کہیں
آج جو بھی ادا ہے وہ منظوم ہے
پھر بھی یہ حسن با ذوق معصوم ہے
آج کیسا زمانہ ہے معلوم ہے
وقت کی بہکی بہکی ہوا کی قسم
لٹ نہ جائے گل نو کی عظمت کہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.