قطرہ
پانی کے ایک قطرے نے ٹپک کر سوچا
میں کیوں ٹپک گیا ہوں
صرف مجھ سے زمین کی پیاس نہیں بجھ سکتی
انسان کا حلق نہیں بھیگ سکتا
کوئی زخم نہیں دھل سکتا
کوئی چیز نہیں بھر سکتی
اس کی آنکھیں بھیگ گئیں
تب ایک پہاڑ بولا
مت رؤو اپنی آنکھیں صاف کر لو
تم بے مصرف نہیں
میں جو تم سے ڈرتا ہوں
کہ تم اگر چاہو تو میرا جگر تو چھید ہی سکتے ہو
قطرے نے اپنے آنسو پی لیے
اور پھیل کر جہاں بن گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.