Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قطرے

MORE BYذیشان ساحل

    ہمیں کون بچائے گا

    اگر کبھی ہماری جیبیں

    خالی کرانے کی کوشش کی گئی

    اگر کبھی ہماری انگلیوں کے درمیان

    پنسل رکھ کر اور انہیں دبا دبا کر

    کچھ پوچھنے کی ضرورت محسوس ہوتی

    تو ہم کیا بتائیں گے

    یہی کہ ہم نے کبھی چند کھوٹے سکوں

    چمڑے میں چھپے تعویذ

    اور کھجور کی گٹھلیوں کے سوا

    زمین میں کچھ نہیں دبایا

    یا یہ کہ ہماری الماری کے خانوں میں

    منسوخ شدہ پاسپورٹ

    چند خاندانی البموں

    اور عقیق کی انگوٹھیوں کے سوا

    کچھ موجود نہیں

    مگر یہ ہمارا خیال ہے صرف خیال

    ہمیں کچھ نہیں ہوگا

    اور اگر کچھ ہوا

    تو ہمارے دوست درخت ہمیں

    اپنے سائے میں لے لیں گے

    جن بادلوں کی تشکیل میں

    ہمارے آنسو شامل ہیں

    ہمیں ساتھ لے جائیں گے

    اور نیچے نہیں گرنے دیں

    اگر کبھی بے دھیانی کے عالم میں

    ہم نیچے شہر میں گرے بھی

    تو ہماری جیبوں سے

    چھوٹے چھوٹے ستاروں بیر بہوٹیوں

    اور بارش کے قطروں کے سوا

    کچھ بر آمد نہ ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 398)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے