Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قصۂ شب

تابش کمال

قصۂ شب

تابش کمال

MORE BYتابش کمال

    سرخ آنکھیں گھماتے ہوئے بھیڑیے رات کا حسن ہیں

    سرسراتے ہوئے شاخچوں میں چھپے ماندہ پنچھی

    مصلے پہ بیٹھے ہوئے ریش دار اہل باطن

    پنگھوڑے میں کلکارتے نور چہرے

    یہ بستر بدلتی ہوئی لڑکیاں

    زہر اگلتے ہوئے سانپ

    دیوار پر جست کرتے ہوئے سائے

    لڑتی ہوئی بلیاں

    رات کا حسن ہیں

    اپنے سر پر یہ صدیوں سے پھیلا ہوا بے مہ و نجم گردوں

    سر شام رنگ اپنا تبدیل کرتا ہے تو رات کا آئینہ جاگتا ہے

    اندھیروں بھرے آئینے میں صدائیں ہیں، صورت نہیں

    سامعہ شکل ترتیب دیتا ہے

    سنتے ہوئے جگمگاتے ہیں آواز کے خال و خد

    میں نے سرگوشیوں قہقہوں منزلوں آہٹوں

    اور آہوں میں دیکھا ہے حسن

    ایک پیرائے میں سر اٹھاتی ہیں غراہٹیں، وصل آثار سانسیں

    یہ پلکیں جو آہستہ آہستہ ڈھلنے لگی ہیں

    شفق جو اندھیرے میں گھلنے لگی ہے

    یہی رات کا حسن ہے

    رات آنکھوں میں ہے

    RECITATIONS

    عبد الاحد ساز

    عبد الاحد ساز,

    عبد الاحد ساز

    قصۂ شب عبد الاحد ساز

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے