Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدرت کی فلیش لائٹ

عاصمہ طاہر

قدرت کی فلیش لائٹ

عاصمہ طاہر

MORE BYعاصمہ طاہر

    رات کے نقش اجال کر

    بالٹی میں بھر دیے گئے

    چاند جن میں

    اپنی کرنوں کے موتی اچھالتا تھا

    جلتی ہوئی ہتھیلی پر کس نے رکھا تھا چاند کو

    وہ ہاتھ اپنے مل رہی تھی

    آئینہ دیکھتا تھا

    منظروں کے دوسری طرف

    بھیڑیا اپنی گمبھیر آواز فضا میں بکھیرتا

    بستیوں میں خوف انڈیلتا تھا

    اسکرین کا پردہ بدل دو

    آئینے کو دیکھنے دو

    صبح نو موتیے کی تازہ خوشبو

    دالان میں ابا جی کے ساتھ چائے پینا

    اسکول کا بیگ اٹھائے لمبی سڑک کا سفر

    اسے دیکھنے دو

    وہ سبز کھلکھلاتے منظر

    ارے

    لیمپ بجھا دیا گیا

    سبھی منظر الٹ دیے گئے

    اے چکر لگاتی ہوئی چمگادڑ تو ہی بتا

    قدرت کی فلیش لائٹ کس کے ہاتھ میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے