قرب قیامت
یہ چڑیا جو پنکھے سے ٹکرا گئی ہے
اسے تو فقط آشیانہ بنانے کی دھن تھی
اسے وقت کی پیٹھ سے لاکھ دو لاکھ سالوں کے گرنے کا اندازہ کب تھا
اسے کیا خبر تھی
وہ سر سبز ایام مرجھا چکے ہیں
وہ انساں سے پہلے کے شاداب جنگل
جہاں گھونسلوں اور اڑانوں کے مابین
دھاتوں کی پراں فصلیں نہیں تھیں
عقابوں کے پر آج بھی سرسرائیں
تو معصوم چڑیوں کے دل سہم جائیں
مگر ان کو معلوم کیا ہے
کہ قرب قیامت کے آثار پیدا ہیں
بے جان لوہے کو پر لگ گئے ہیں
- کتاب : sarabon ke sadaf (Pg. 120)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.